شادی کی پیشکش کو ’مسترد‘ کرنے پر اسکول ٹیچر کا قتل

 

بونیر: شادی کی پیشکش سے انکار پر خاتون سکول ٹیچر کو ملزم نے اس کے والد کے سامنے قتل کر دیا۔


یہ واقعہ بونیر کے علاقے جنگدرہ ٹوٹلائی میں پیش آیا، جہاں ملزم نے 40 سالہ ٹیچر پر فائرنگ کر دی، جس سے وہ موقع سے فرار ہونے سے قبل موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں۔


مقامی پولیس نے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرکے قتل کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ مقتولہ کے والد کے مطابق ملزم نے پہلے بھی ٹیچر پر حملہ کیا تھا اور اہل خانہ نے پولیس کو پہلے واقعے سے آگاہ کیا تھا تاہم کوئی خاطر خواہ کارروائی نہیں کی گئی۔


اس سے قبل خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں 8 جون کو اسی طرح کے ایک واقعے میں ایک خاتون سکول ٹیچر کو، جس نے اپنی مرضی سے شادی کا معاہدہ کیا تھا، کو ’غیرت‘ کے نام پر قتل کر دیا گیا تھا۔


تفصیلات کے مطابق واقعہ ضلع مردان کے علاقے تجاگرام میں پیش آیا جس میں 22 سالہ خاتون کو کار سے گھسیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔


مزید پڑھیں: غیرت کے نام پر دو بہنوں کا قتل


پولیس کے مطابق اسکول ٹیچر کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا، اس کی کورٹ میرج کے نو ماہ بعد۔


پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے تفتیش شروع کر دی۔ خاتون کی لاش کو قانونی کارروائی کے لیے اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔


حملہ آور قتل کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اور تاحال فرار ہیں۔


4 جون کو وہاڑی میں اسی طرح کے ایک واقعے میں دو بہنوں کو، جنہوں نے اپنی مرضی کی شادیاں کیں، کو ’غیرت‘ کے نام پر قتل کر دیا گیا۔


دونوں بہنوں نے اپنے گھر والوں کی مرضی کے خلاف ان لڑکوں سے شادی کی تھی جن سے وہ پیار کرتے تھے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کے مطابق "پنچایت" کے فیصلے کی وجہ سے انہیں واپس لایا گیا تھا۔


پولیس کا کہنا ہے کہ بہنوں کو ان کے والد، بھائی اور چچا نے قتل کیا۔ واقعہ تھانہ ماچیوال کی حدود میں پیش آیا۔


پنچایت کے فیصلے کے ذریعے بہنوں کو ان کے خاندان میں واپس لایا گیا تھا۔


پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان فرار ہیں تاہم انہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ ڈی پی او نے بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

Comments